چین اور امریکا کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی

شمالی کوریا سے متعلق ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے اس ہفتے جزیرہ نما کوریا کے امور پر چین کے ایلچی کے ساتھ ایک ویڈیو کال کی جس میں انہوں نے ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعاون پر تبادلہ خیال کیا، محکمہ خارجہ نے جمعہ کو کہا۔
محکمہ نے ایک بیان میں کہا کہ شمالی کوریا کے لیے امریکی سینئر اہلکار، جنگ پاک، اور ان کے چینی ہم منصب، لیو ژیاؤمنگ نے بھی شمالی کوریا کے "بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور بڑھتے ہوئے رویے" پر توجہ دی۔ اس نے کہا کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتا ہوا فوجی تعاون "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔"
روس طویل عرصے سے شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل اور جوہری ہتھیاروں کے پروگراموں پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کا فریق رہا ہے لیکن 2022 میں یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے اس نے پیانگ یانگ کے ساتھ تعلقات کو بڑھا دیا ہے۔
امریکہ نے شمالی کوریا پر روس پر یوکرین میں استعمال ہونے والے توپ خانے اور میزائلوں کی فراہمی کا الزام عائد کیا ہے۔ ماسکو اور پیانگ یانگ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں لیکن گزشتہ سال فوجی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ محکمہ خارجہ نے کہا کہ یہ ویڈیو کال 16 فروری کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان میونخ میں ملاقات کے بعد ہوئی جس میں انہوں نے "ہر سطح پر (شمالی کوریا) کے مسائل پر رابطے جاری رکھنے کی اہمیت کی تصدیق کی۔